بہت اداس ہوں اذنِ سفر کا طالب ہوں- دبستان نو (2016)
حضورؐ، میرے دکھوں کا کوئی مداوا ہو
بہت اداس ہوں بستی کی تنگ گلیوں میں
لگا ہوا ہَے یہ میلہ سا میری سوچوں میں
کہ آفتاب بھی اترے ہوئے ہیں لفظوں میں
سبق مَیں آپؐ کی نسبت کا ان کو دیتا ہوں
مَیں بانٹتا ہوں کھجوریں گلی کے بچوّں میں
بہت اداس ہوں، اذن سفر کا طالب ہوں
دیارِ عشق کے شام و سحر کا طالب ہوں