ازل سے خلدِ مدینہ کی آبجو میں ہوں- برستی آنکهو خیال رکهنا (2018)
بہارِ خلدِ سخن تیرے رنگ و بو میں ہوں
بفیضِ نعت فرشتوں کی گفتگو میں ہوں
کتابِ مدحتِ سرکارؐ کھول کر دیکھو
نمازِ عشقِ پیمبرؐ کے ہر وضو میں ہوں
اسے سناتا ہوں آقا حضورؐ کی نعتیں
ہوائے شہرِ مدینہ کی آرزو میں ہوں
درِ حضورؐ پہ لوں گا میں آخری سانسیں
خدا کا شکر ہے اُس خاکِ مشکبو میں ہوں
ہر ایک میری دعا کو قبولیت کا شرف
چراغِ نقشِ کفِ پا کی جستجو میں ہوں
ہر ایک لمحہ ہے پاکیزگی کے دامن میں
ضمیرِ لوح و قلم کی میں آبرو میں ہوں
کبھی بھی ہونٹ مرے خشک ہو نہیں پائے
ریاضؔ عشقِ پیمبرؐ کی آبجو میں ہوں