فریاد- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
بغداد جل رہا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
ہر سَمت کربلا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
امن و سلامتی کے خطے میں ہر قدم پر
مقتل سجا ہوا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
آنگن کی خوشبوؤں پر یلغار ہے ہوس کی
قاتل، ’’خدا‘‘ بنا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
شہرِ نجف گرفتِ شب میں سسک رہا ہے
اُمّت برہنہ پا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
بصرے میں آنسوؤں کی تدفین ہو چکی ہے
موصل گرا پڑا ہے، فریاد، یانبی جی ﷺ
کتبے اٹھائے اپنی قبروں کے پھر رہے ہیں
قسمت میں انخلا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
بچوں کے خواب رزقِ شامِ قفس بنے ہیں
کیا عہدِ ناروا ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
اوراق حرفِ غم کے بکھرے ہوئے ہیں تن پر
اشکوں کا حاشیہ ہے فریاد، یانبی جی ﷺ
اُمّت کو کربلائے عصرِ رواں میں پھر سے
محشر کا سامنا ہے، فریاد، یانبی جی ﷺ
تشنہ لبی مقدّر اِس کا بنی ہوئی ہے
صحرا میں قافلہ ہے، فریاد، یانبی جی ﷺ
اُمّت کا اور اس کے ہر حکمراں کا کب سے
رستہ جدا جدا ہے، فریاد، یانبی جی ﷺ
ہم خوں بہا بھی اپنا خود سے طلب کریں گے
اپنا کیا دھرا ہے فریاد یانبی جی ﷺ
لوحِ جہاں پہ کرتا کیا نقش ثبت کوئی
خود آج نقشِ پا ہے، فریاد، یانبی جی ﷺ