آئے ہیں حضور ﷺ- روشنی یا نبی ﷺ (2018)

شامِ غم، رختِ سفر باندھے کہ آئے ہیں حضور ﷺ
آسماں سے روشنی اترے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

خوشبوؤں کے سبز گنگن ہر کلی کو ہوں عطا
گلشنِ ہستی مہک اٹھے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

تشنہ مٹی کی دعاؤں کو قبولیت ملی
ابرِ رحمت ٹوٹ کر برسے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

ساعتیں گھر گھر درودوں کی سجائیں ماہتاب
باوضو ہو کر صبا گذرے کے آئے ہیں حضور ﷺ

ہر افق کی وسعتوں میں بن کے تصویرِ ادب
کلکِ مدحت مرحبا لکھے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

لب درودوں کے خنک پانی میں ڈوبے ہی رہیں
دل، سلاموں کے بنا گجرے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

روشنی سے جا کے کہنا، نکہتوں کے قافلو!!
پیرہن شام و سحر بدلے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

سر برہنہ جھومنا، سوئِ ادب میں ہے شمار
اوڑھنی ہر ہر کلی اوڑھے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

رقص میں آئیں ادب سے چاند کی کرنیں تمام
نغمۂ صلِّ علیٰ گونجے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

میری دھرتی کو مبارک باد دیتا ہے فلک
شکر واجب ہے کرے سجدے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

ٹہنیاں پیڑوں کی جھک جھک کر کریں اُن ﷺ کو سلام
کِھل اٹھیں صدیوں کے بھی چہرے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

کہکشاں صدقہ اتارے سرمدی انوار کا
کائناتِ قلب و جاں مہکے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

ہر تمدن کے ہوں سر پر عافیت کا سائباں
امن کی خوشبو بکھر جائے کہ آئے ہیں حضور ﷺ


جگنوؤں میں روشنی کی مشعلیں بانٹے ہوا
تتلیوں کا قافلہ نکلے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

عجز کی ٹھنڈی ہواؤں کے اتر آئیں ہجوم
ہر تکبر آہنی پگھلے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

نسلِ آدم نیند سے بیدار ہو جائے ریاضؔ
دامنِ ارض و سما جاگے کہ آئے ہیں حضور ﷺ

آبِ زم زم عشق کا بہتا ہے سینوں میں ریاضؔ
شہرِ دل میں مستقل ٹھہرے کہ آئے ہیں حضور ﷺ