چراغ لے کے مؤدب کھڑی رہی خوشبو- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
خدا کا شکر ہے اب کے برس بھی ہونٹوں پر
ثنا کے پھول درود و سلام پڑھتے رہے
بصد خلوص، دھنک، روشنی، ہوا، شبنم
درِ حضور ﷺ پہ میرا کلام پڑھتے رہے
میں اضطراب کے موسم میں مطمئن ہی رہا
سکونِ قلب کی دولت حضور ﷺ نے دی ہے
ریاض، بختِ رسا کی بلائیں لو شب بھر
ریاض، آلِ پیمبر ﷺ کی نوکری کی ہے
خدا کا فضل مرے حال میں رہا شامل
تمام میرے مسائل کا حل نکل آیا
فسردہ جب بھی ہوا شاخِ آرزو پہ گلاب
نبی ﷺ کی چشمِ محبت نے حوصلہ بخشا
میں اپنے اشک فصیلِ دعا پہ رکھتا رہا
دیے جلانے کا منصب رہا مجھے حاصل
ثنائے مرسلِ آخر ﷺ کے رتجگوں میں ریاضؔ
مرے سفینے کے ہمراہ ہے چلا ساحل
چراغ لے کے مؤدب کھڑی رہی خوشبو
تمام شعر ثناؤں کے حافظے میں رہے
لغت کے لفظ ادب سے ورق ورق پہ ریاضؔ
جوارِ لوح و قلم میں، مراقبے میں رہے