سانحہ نشتر پارک- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
یومِ نبی ﷺ کی اور یہ توہین، الاماں!
عشاقِ مصطفیٰ ﷺ کے لہو سے زمیں ہے تر
کس کس نے گھر میں آگ لگائی ہے دیکھنا
کاٹے ہیں فاختاؤں کے کس کس نے بال و پر
اب روشنی سفر پہ مقرر نہیں رہی
راہِ عمل ہماری منوّر نہیں رہی
توہینِ مصطفیٰ ﷺ کا ہو غیروں سے کیا گلہ
اُمّت کو خود بھی شرمِ پیمبر ﷺ نہیں رہی
میلاد پر قیامتِ صغریٰ بپا ہوئی
آقا ﷺ، ہجوم قافلوں کے آس پاس ہیں
لوحِ وفا پہ خون شہیدوں کا ہے رقم
آقا ﷺ، غلام آپ ﷺ کے بے حد اداس ہیں
نعرہ بلند کرتے رہیں گے حضور ﷺ کا
تم لاکھ کربلائیں سجاؤ قدم قدم
تم لاکھ سازشوں کے بُنو جال، رات دن
تم لاکھ روزِ حشر اٹھاؤ قدم قدم
ادراک ہم زمینی حقائق کا بھی کریں
کتنے ہی راجپال ہماری صفوں میں ہیں
کفار و مشرکین نے کھینچے تھے جو کبھی
دشمن مرے نبی ﷺ کے اُنہی دائروں میں ہیں