تاج و تختِ انبیاء ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
دل نشین و دلکشا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
دلنواز و دلربا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
عکس سب ڈوبے ہوئے ہیں آپ ﷺ کے انوار میں
آئنہ در آئنہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
سوچتا ہوں مَیں مدینے کی کھجوریں دیکھ کر
میٹھی میٹھی سی فضا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
عدل کے روشن چراغوں سے اٹھا اس کا خمیر
خاکِ نوری سے بنا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
کربلائے عَصْر ہو یا طائفِ عہدِ جدید
یا نبی ﷺ، فضلِ خدا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آپ ﷺ کی تخلیق، تخلیقِ دو عالم کا جواز
مرکزِ ارض و سما ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
شہرِ مکہ آپ ﷺ کا، شہرِ مدینہ آپ ﷺ کا
میرے مولا کی رضا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر کسی کی آبرو، اسمِ گرامی آپ ﷺ کا
ہر کسی کا منتہا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
منزلِ خورشید ہے دہلیز، آقا ﷺ، آپ ﷺ کی
حسرتِ کلکِ ثنا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
قریۂ فقر و غنا ہر آپ ﷺ سے منسوب ہے
خطۂ صدق و صفا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
یاسیت نے گھیر رکھا ہے مجھے، میرے رسول ﷺ
بے نواؤں کی نوا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آپ ﷺ کے شہرِ خنک کے لوگ ہیں روشن ضمیر
کاملاً نور و ضیا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
سایۂ ابرِ کرم ہے آپ ﷺ کا نقشِ قدم
سارے عالم کی عبا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
اِس کے صدقے میں دعاؤں کو پذیرائی ملی
خود بھی اک حرفِ دعا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آپ ﷺ کے شہرِ ادب کی شام ہے کتنی حسیں
خوبرو ہے، خوشنما ہے، آپ ﷺ کا شہرِ کرم
جادۂ صبر و رضا پر یامحمدمصطفیٰ ﷺ
حوصلہ ہی حوصلہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
اجنبیت کا کہاں احساس ہوتا ہے یہاں
دل کی دنیا میں بسا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر لغت کی آبرو ہے آپ ﷺ کا ذکرِ جمیل
ہر ورق کا حاشیہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر بلندی آپ ﷺ کی چوکھٹ پہ ہوتی ہے نثار
ارتقا کا ارتقا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آپ ﷺ کے شہرِ خنک کا تذکرہ میں کیا کروں
قَصْرِ مدحت کی بِنا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
کتنی صدیاں منتظر تھیں آپ ﷺ کے میلاد کی
سجدہ گاہِ اولیاء ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
اس کے ہر ذرّے کے سر پر ہے پر و بالِ ہما
تاج و تختِ انبیاء ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مل رہا ہے ہر تمدّن کو مدینے سے فروغ
روز و شب کا ضابطہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مَیں جوارِ گنبدِ خضرا میں گھر ڈھونڈوں، حضور ﷺ
قلبِ حیراں کی صدا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
سارے عالم کا بھرم رکھا ہوا ہے آج بھی
آخری بندِ قبا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر اجالے کی ہیں پیشانی پہ طیبہ کے نقوش
روشنی کی ابتداء ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
عمر بھر زندہ مسائل کی سلگتی کوکھ میں
حوصلہ دیتا رہا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آپ ﷺ کے شہرِ ادب کی دے گا کیا کوئی مثال
جھومتی کالی گھٹا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ان فضاؤں میں ازل سے فضلِ ربی ہے شریک
بخششوں کی انتہا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
بام و در شہرِ خنک کے مجھ سے کرتے ہیں کلام
لمحہ لمحہ دلربا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
علم و حکمت، دانش و برہان اس کے ہمسفر
ہر برائی سے بچا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آج بھی محفوظ ہیں انساں کے بنیادی حقوق
معتبر جس کی ادا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہو مرا ادنیٰ غلاموں کے غلاموں میں شمار
میرے سینے سے لگا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
نَسْلِ آدم اس جزیرے سے چنے آ کر گلاب
خطۂ شرم و حیا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
سیّدی یامرشدی میری طرف دستِ عطا
سر تا پا جود و سخا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مَیں برہنہ سر نہیں بے آب موسم میں، حضور ﷺ
میرے سر کی بھی ردا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ننھے مُنّے کھیلتے بچوں کا وہ پاسِ ادب
کس سلیقے سے سجا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہم غریبوں کے لیے جائے اماں در آپ ﷺ کا
مفلسوں کا آسرا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
اس کی توصیف و ثنا ممکن نہیں مجھ سے، حضور ﷺ
انتخابِ کبریا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
نَسْلِ آدم موجِ طوفاں سے ڈرے گی کس لیے
کشتیوں کا ناخدا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آپ ﷺ کی رحمت کا دروازہ کھلا ہے یانبی ﷺ
راستوں کا راستہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ارضِ پاکستاں میں اتریں آفتابوں کے ہجوم
نور و نکہت سے بنا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
در گذر کرنے کی عادت مجھ کو بھی کیجئے عطا
عفو و رحمت کی ہوا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آگ برساتے ہوئے سورج تلے، آقا حضور ﷺ
ایک نخلستاں اگا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر قدم پر عافیت کے پھول کھلتے ہیں جہاں
وہ کرم کا سلسلہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
جس وسیلے کی ہمیں تلقین کرتا ہے خدا
وہ مقامِ التجا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
امن کا باڑا جہاں تقسیم ہوتا ہے، حضور ﷺ
وہ محبت کی جگہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
یہ ازل سے منتظر تھا آپ ﷺ کے چومے قدم
رتجگوں کا رتجگا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
خالق و مخلوق کا تقسیم کرتا ہے شعور
ایک سیدھا راستہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
منفرد ہے اس کی ہر شامِ ثناء صبحِ ادب
سارے شہروں سے جدا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
رزق ملتا ہے پھلوں کا شہرِ طیبہ میں، حضور ﷺ
سائبانِ ہر گدا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مفلسی میری بدل جائے امیری میں، حضور ﷺ
معجزہ ہے معجزہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مکتبِ عشقِ نبی ﷺ میں کفر ہے ہر انحراف
تا ابد روشن دیا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
کیا مری اوقات لیکن اے مرے اچھے رسول ﷺ
کس محبت سے ملا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مجھ سے خوشبو نے کہا ہے رقص فرماتے ہوئے
باغِ جنت میں کھِلا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
آج یہ مجھ پر مواجھے کی فضاؤں میں کھُلا
مہرباں مجھ پر ہوا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر مصلّے پر مرے سجدوں کے ہیں لاکھوں نشاں
آبِ کوثر میں دُھلا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
جس عقیدت سے قلمبند اشک ہوتے ہیں مرے
اُس عقیدت کا صلہ ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
میرا دامانِ طلب خالی کبھی رہتا نہیں
مخزنِ لطف و عطا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
میری آنکھیں گنبدِ خضرا کا کرتی ہیں طواف
میری آنکھوں میں سجا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
میری دلجوئی کرے شہرِ محبت کی ہوا
یا نبی ﷺ، دل کا بڑا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر طرف امن و اماں کی فاختاؤں کا نصاب
ردِ شر، ردِ بلا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر طرف ایثار و قربانی کے تابندہ نقوش
ہر قدم چرخِ وفا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
ہر طرف خوشبو کے پرچم، ہر طرف بادِ خنک
جانِ گل، جانِ صبا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم
مَیں ریاضِؔ بے نوا جاؤں کہاں در چھوڑ کر
جب مقدّر سے ملا ہے آپ ﷺ کا شہرِ کرم