احوالِ امتِ مظلوم- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
ساعتِ مجہول کی بارش میں ہے بھیگا ہوا
خود فریبی میں مسلسل رات دن الجھا ہوا
آج کا انسان آدم خور ہے، آقا حضور ﷺ
منحرف چہروں کے جنگل میں کہیں الجھا ہوا
کون سر انجام دے گا اس کے حصے کے امور
پھر خدا بننے کا ذہنوں میں سمایا ہے فتور
پھر زمیں کے سبز خطوں پر خزاں قابض ہوئی
آپ ﷺ کی امت کہاں جائے مرے آقا حضور ﷺ
دہر میں اولادِ آدم آج بھی مشکل میں ہے
جستجوئے رزق میں ہر آدمی مشکل میں ہے
ہر جزیرے سے اسے ملتا ہے حکمِ انخلا
امتِ مظلوم، آقا ﷺ، آپ ﷺ کی مشکل میں ہے
اس کے احوالِ پریشاں پر نظر، آقا حضور ﷺ
در بدر پھرتی ہے یہ شام و سحر، آقا حضور ﷺ
ہر اندھیرے کو دریچوں میں سجا لیتی ہے یہ
اس کی راہوں میں چراغِ رہگذر، آقا حضور ﷺ