حرفِ دعا کی خیر ہو بادِ صبا کی خیر- نصابِ غلامی (2019)
حرفِ دعا کی خیر ہو بادِ صبا کی خیر
خوشبو کے ساتھ محوِ سفر التجا کی خیر
دنیا میں بھی غبارِ مدینہ ہے آنکھ میں
محشر میں بھی ہو گردِ رہِ مصطفیٰ ﷺ کی خیر
کشکولِ آرزو میں کوئی آرزو نہیں
آقا حضور ﷺ ، آپ ﷺ کے دستِ عطا کی خیر
انسان کو ہے اپنے مفادات کی تلاش
ارض و سما میں دامنِ ارض و سما کی خیر
شہر نبی ﷺ میں اڑتے پرندوں پہ عافیت
شہرِ خنک کی پھول سی آب و ہوا کی خیر
میں نعت لکھ رہا ہوں رسولِ کریم کی
اس شہرِ بے مثال میں حرفِ ثنا کی خیر
روئے زمیں پہ کوئی بھی آقا جی ﷺ گھر نہیں
اپنے وطن سے میری شبِ انخلا کی خیر
صدیوں کے فاصلوں کو سمٹنا پڑا ریاضؔ
نقشِ قدومِ پاک کی غارِ حرا کی خیر
میرے حضور ﷺ رکھیں گے میرا بھرم ریاضؔ
میری، ریاض، آج بھی جھوٹی اَنا کی خیر