خورشیدِ آرزو کو فروزاںکیا کرو- نصابِ غلامی (2019)
خورشیدِ آرزو کو فروزاں کیا کرو
نعتِ نبی ﷺ سے گھر میں چراغاں کیا کرو
ہر لفظ میں رکھا کرو طیبہ کی روشنی
اپنی لغت کا چاک گریباں کیا کرو
کر کے ہوائے شہرِ مدینہ سے دوستی
دشوار رہگذار کو آساں کیا کرو
دل میں بسا کے پیکرِ اطہر کی خوشبوئیں
یوں بھی کبھی تلاوتِ قرآں کیا کرو
رکھ کر درِ نبی ﷺ پہ، لبوں پر کِھلے گلاب
لوح و قلم کو لعلِ بدخشاں کیا کرو
اپنی کتابِ عمر کے اوراقِ عشق پر
حرفِ ثنا کو اور نمایاں کیا کرو
اِن کو قدومِ پاک میں رہنا ہے تا ابد
ہر دلکشی کو وقفِ دل و جاں کیا کرو
دے کر اِسے چراغِ نقوشِ قدم، ریاضؔ
اندر کے آدمی کو مسلماں کیا کرو