درد آشوب: سید المرسلیں ﷺ! اپنے خالق کے محبوب ﷺ ہیں آپ ﷺ ہی- اکائی (2018)
سید المرسلیں ﷺ !
اپنے خالق کے محبوب ﷺ ہیں آپ ﷺ ہی
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ کے سر پہ ہے تاج لولاک کا
سید المرسلیں ﷺ !
ہادیِ انس و جاں، رحمتِ کل جہاں
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ ہی نَسْلِ آدم کے ہیں پیشوا
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ ہی مصطفیٰ، آپ ﷺ ہی مجتبیٰ
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ مہمانِ عرشِ بریں، سیدی ﷺ !
سید المرسلیں ﷺ !
مغفرت کا وسیلہ بھی ہیں، یانبی ﷺ
سید المرسلیں ﷺ !
اور بعد از خدا، ذات ہے آپ ﷺ کی
سید المرسلیں ﷺ !
ہر خزانے کی کنجی کے مالک بھی ہیں
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ قاسم بھی ہیں، آپ ﷺ عاقب بھی ہیں
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ سردار نبیوں، رسولوں کے ہیں
سید المرسلیں ﷺ !
آسماں آپ ﷺ کے ہیں، زمیں آپ ﷺ کی
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ مقصودِ تخلیقِ کون و مکاں
سید المرسلیں ﷺ !
روشنی دھول نقشِ کفِ پا کی ہے
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ پر ختم ہر حسن کی انتہا
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ جانِ ازل، آپ ﷺ شانِ ابد
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ خیرالوریٰ، آپ ﷺ خیرالبشر
سید المرسلیں ﷺ !
کشورِ جان و دل میں فقط آپ ﷺ ہیں
سید المرسلیں ﷺ !
آج بھی جَبْر کے ہاتھ مصروف ہیں
سید المرسلیں ﷺ !
آدمی آمریت کے نَرْغے میں ہے
سید المرسلیں ﷺ !
رو رہی ہے سرِ عام خلقِ خدا
سید المرسلیں ﷺ !
ابنِ آدم کا ہے پیرہن تیرگی
سید المرسلیں ﷺ !
آبخورے گھٹاؤں کے ہیں منتظر
سید المرسلیں ﷺ !
ضابطے زندگی کے بکھرنے لگے
سید المرسلیں ﷺ !
روشنی تنگ گلیوں میں ہے چھپ گئی
سید المرسلیں ﷺ !
رقص کرتی ہوئی آگ میں ہے قلم
سید المرسلیں ﷺ !
ہم جہالت کا اوڑھے ہوئے ہیں کفن
سید المرسلیں ﷺ !
خوشبوؤں کے بھی ہاتھوں میں ہے ہتھکڑی
سید المرسلیں ﷺ !
امن کی فاختہ پھر ہے سہمی ہوئی
سید المرسلیں ﷺ !
اس زمیں پر ہیں جھوٹے خدا ہر طرف
سید المرسلیں ﷺ !
میرے دریا رہیں تشنہ لب کب تلک
سید المرسلیں ﷺ !
امتِ غم زدہ کس خرابے میں ہے
سید المرسلیں ﷺ !
سر اٹھانے کی ہم کو اجازت نہیں
سید المرسلیں ﷺ !
زندگی بے کفن لاش ہے آج بھی
سید المرسلیں ﷺ !
ہم عذابِ مسلسل سے دوچار ہیں
سید المرسلیں ﷺ !
آپ ﷺ اپنی غلامی کا دیں پیرہن
سید المرسلیں ﷺ !
کب ہوائے مدینہ اِدھر آئے گی
سید المرسلیں ﷺ !
التجائے کرم لب پہ گریہ کناں
سید المرسلیں ﷺ !
اس برس بھی قصیدے لکھوں آپ ﷺ کے
سید المرسلیں ﷺ !
اپنی رحمت کے بادل ادھر بھیج دیں
سید المرسلیں ﷺ !
آگہی کا بلندی پہ پرچم اڑے
سید المرسلیں ﷺ !
خلدِ طیبہ کی بادِ بہاری چلے
سید المرسلیں ﷺ !
زندگی سبز پتوں میں لپٹی رہے
سید المرسلیں ﷺ !
زر خدائی کی مسند سے اترے کبھی
سید المرسلیں ﷺ !
عَدْل کی حکمرانی کا پرچم کھُلے
سید المرسلیں ﷺ !
عافیت کی ہواؤں کو اذنِ سفر
سید المرسلیں ﷺ !
امنِ عالم کی بادِ خنک چل پڑے
سید المرسلیں ﷺ !
ہم غلاموں کے احوال پر بھی نظر