کتابِ شہادت- شعورِ کربلا (2018)

بے مثل، بے مثال ہے تنظیمِ کربلا
لازم بہت ہے آج بھی تفہیمِ کربلا

حرفِ غلط یزید کا مکتب ہے حشر تک
ازبر صدی صدی کو ہے تقویمِ کربلا

نسبت مرے حضور ﷺ کی نسبت ہے محترم
شامل مرے لہو میں ہے تکریمِ کربلا

ہر لفظ میں ہے اشکِ مسلسل کی آبجو
میرے قلم پہ فرض ہے تعظیمِ کربلا

محشر تلک کتابِ شہادت کھلی رہے
شامل ہے ہر نصاب میں تحریمِ کربلا

بارش کا دور دور تک کوئی نشاں نہیں؎
تشنہ بہت ہے آج بھی اقلیمِ کربلا
کیا فیصلہ درست تھا ابنِ زیاد کا؟
حرفِ شعور رکھتی ہے تقسیمِ کربلا

ممکن نہیں ریاضؔ سرِ بزمِ رنگ و بو
تاریخ کو قبول ہو ترمیمِ کربلا

٭

کتابِ کربلا کے ہر ورق تیرے حوالے سے
ہر اک مظلوم کے آنسو مرے مسلک میں شامل ہیں