میرے تمام گوٹھ گراؤں کی خیر ہو- کتابِ التجا (2018)
یارب! مرے وطن کی ہواؤں کی خیر ہو
شہروں کی، بستیوں کی، گراؤں کی خیر ہو
اہلِ وطن کے لب پہ کھلیں عافیت کے پھول
ٹوٹے ہوئے دلوں کی صداؤں کی خیر ہو
سر پر سلامتی کی فضا تا ابد رہے
آقائے محتشمؐ کے گداؤں کی خیر ہو
امن و اماں کے چاند زمیں سے اگیں ہزار
ہر ہر افق پہ کالی گھٹاؤں کی خیر ہو
اٹھے ہوئے ہیں ہاتھ تری بارگاہ میں
معصوم بچیوں کی دعاؤں کی خیر ہو
ہر قصرِ آرزو میں سدا روشنی رہے
سہمی ہوئی سبھی کی نداؤں کی خیر ہو
شب خون آمروں کے پڑے تخت و تاج پر
جمہوریت کی سبز عباؤں کی خیر ہو
اس پاک سر زمیں سے اٹھا ہے مرا خمیر
اس پاک سرزمیں کی فضاؤں کی خیر ہو
جلتے رہیں چراغ منڈیروں پہ حشر تک
ارضِ وطن سے میری وفاؤں کی خیر ہو
میرا وطن بھی ارضِ محمدؐ ہے یاخدا!
میرے لبوں پہ میری نواؤں کی خیر ہو
یارب! ضعیف ماں کی دعاؤں کی لاج رکھ
میرے تمام گوٹھ گراؤں کی خیر ہو
بیٹوں کی راہ دیکھتی رہتی ہیں رات دن
اشکوں میں بھیگتی ہوئی ماؤں کی خیر ہو
میرے قلم نے اشک سمیٹے ہیں آج بھی
مولا! مرے قلم کی صداؤں کی خیر ہو