ثنا کی روشنی دے یاخدا! ہر لکھنے والے کو- ورد مسلسل (2018)

ثنا کی روشنی دے یاخدا! ہر لکھنے والے کو
حروفِ نعت میں تبدیل کردے تو ہمالے کو

قلم ہے وادیٔ حیرت میں گُم تخلیق کے دن سے
مَیں کیا لکھّوں ورق پر رحمتوں کے تاج والے کو

حضور ﷺ ، اربابِ شب نے فتنہ و شر کے حصاروں میں
مقیّد کر رکھا ہے صبحِ نو کے ہر اجالے کو

نوائیں میری ہیں اُن ﷺ کی ثنا کے سبز جھرمٹ میں
کتابِ عشق میں دیکھو کبھی اشکوں کے ہالے کو

مقفّل ساعتوں کو کر عطا توفیق مدحت کی
صبا کھولے، سرِ گلشن، کبھی ریشم کی تالے کو

ریاضؔ اک دن زمیں کا رزق بننا ہے مجھے لیکن
کرے گا دفن کیا کوئی مرے زندہ حوالے کو