پیوندِ خاک ہجر کی دیوار ہو کبھی- ورد مسلسل (2018)
پیوندِ خاک ہجر کی دیوار ہو کبھی
آقا حضور ﷺ آپ ﷺ کا دیدار ہو کبھی
شہرِ غزل میں نعت نگاری بجا، مگر
کرب و بلا میں مدحتِ سرکار ﷺ ہو کبھی
روزِ ازل سے لفظ ادھورے لغت کے ہیں
میری ہر ایک سوچ کا اظہار ہو کبھی
تقلیدِ ظاہری کا بڑا شور ہے، مگر
اندر کا بت کدہ بھی تو مسمار ہو کبھی
مکر و فریب و دجل کے کھولے کبھی نہ در
یہ فقرِ شر بھی صاحبِ کردار ہو کبھی
بچے تلاشِ رزق میں نکلے ہیں، یارسول ﷺ
اہلِ ہنر کے سر پہ بھی دستار ہو کبھی
ہر لمحہ زندگی کا سپردِ خدا کرو
سچ مچ غلامِ احمدِ مختار ہو کبھی
اُن ﷺ کے نقوشِ پا سے جلا کر نئے چراغ
انسان خوابِ ذات سے بیدار ہو کبھی
اقوامِ بے سکوں کے خداؤں سے یہ کہو
عہدِ حضور ﷺ ، عدل کا معیار ہو کبھی
نکلے مفادِ شب کے بھی غاروں سے، یاخدا
زر کی ہوس سے آدمی بیزار ہو کبھی
بک جاؤں مَیں ریاضؔ کسی مول کے بغیر
طیبہ نگر کا سامنے بازار ہو کبھی