ہر سَمْت سے رحمت کے بادل چلے آئیں گے- ورد مسلسل (2018)

ہر سَمْت سے رحمت کے بادل چلے آئیں گے
ہم حَشْر کے میداں میں جب نعت سنائیں گے

ہم خواب میں رہتے ہیں جنت کی فضاؤں میں
کیا اہلِ خبر اس کی تعبیر بتائیں گے

خود دستِ مبارک میں بخشش کی ردا لے کر
رخصت کی گھڑی میرے سرکار ﷺ بھی آئیں گے

سرکار ﷺ کے قدموں سے جائیں گے لپٹ ہم بھی
ہم حشر کی محفل میں اک حشر اٹھائیں گے

رکھ لینا بھرم آقا ﷺ ہم جیسے نکموں کا
جب بہرِ شفاعت ہم دربار میں آئیں گے

آنکھیں ہیں تہی اپنی، دامن ہے تہی اپنا
کیا اشکِ ندامت ہم آقا ﷺ سے چھپائیں گے

*

آداب غلامی کے ازبر ہیں ہمیں سارے
ہم روضے کی جالی کو سینے سے لگائیں گے

پھولوں سے سجا دیں گے قاصد کی گذرگہ کو
آنکھوں کے علاوہ ہم دل کو بھی بچھائیں گے

میلاد کا موسم ہے، میلاد کے موسم میں
ہم کشتِ دل و جاں میں بس پھول کھلائیں گے

چل بادِ صبا تجھ کو لے جائیں مدینے میں
انوار کی رم جھم میں زم زم بھی پلائیں گے

آنکھیں یہ ریاضؔ اپنی رکھ آئے ہیں قدموں میں
ہر وقت حضوری کا اب جشن منائیں گے