حروفِ نعتِ نبی ﷺ میں سجائی ہیں آنکھیں- ورد مسلسل (2018)
حروفِ نعتِ نبی ﷺ میں سجائی ہیں آنکھیں
تمام عمر کی میری کمائی ہیں آنکھیں
قیامِ حشر تلک اِن کو جلتے رہنا ہے
ہوا کے ہاتھ پہ مَیں نے جلائی ہیں آنکھیں
مہ و نجوم اتر آئیں گھر کے آنگن میں
نئے چراغ مدینے سے لائی ہیں آنکھیں
نقوشِ پائے محمد ﷺ سجے رہیں اِن میں
اسی لئے تو خدا نے بنائی ہیں آنکھیں
ہر ایک زائرِ طیبہ کے چوم لیں تلوے
درِ حضور ﷺ پہ مَیں نے بچھائی ہیں آنکھیں
ہر ایک طاق میں آنسو سجاتی رہتی تھیں
درِ حضور ﷺ سے ہو کر یہ آئی ہیں آنکھیں
سرِ حسینؑ کو نیزے پہ دیکھ کر برسیں
بغور دیکھ مری کربلائی ہیں آنکھیں
ہر ایک بار مدینے کی خاک ہی نکلی
ہزار بار اگر آزمائی ہیں آنکھیں
خنک ہوائے مدینہ سے دوستی کر کے
غضب کی دھوپ سے مَیں نے بچائی ہیں آنکھیں
اب آسمانِ مدینہ کا حال کیا لکھوں
ادب سے طیبہ میں کس نے اٹھائی ہیں آنکھیں
کبھی جو خواب میں بھی مَیں وہاں گیا ہوں ریاضؔ
غبارِ شہرِ پیمبر ﷺ میں پائی ہیں آنکھیں