ملی نغمہ- ارض دعا
وطن کی سر زمین پر بہار مسکرائے گی، بہار مسکرائے گی بہار
مسکرائے گی
چمن چمن، نگر نگر ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی
دھنک کے ہاتھ میں علم کھُلیں گے رنگ و نور کے
گلاب شاخ شاخ پر کھلیں گے اب شعور کے
اتر کے چاند کی کرن ندی میں جھلملائے گی
وطن کی سر زمین پر بہار مسکرائے گی بہار مسکرائے گی بہار
مسکرائے گی
چمن چمن، نگر نگر ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی
لکھیں گے بام و در پہ ہم کہاوتیں نئی نئی
خلوصِ جان و دل کی ہیں عبارتیں نئی نئی
وطن کی خاک کشتِ آرزو میں لہلہائے گی
وطن کی سرزمین پر بہار مسکرائے گی بہار مسکرائے گی بہار
مسکرائے گی
چمن چمن، نگر نگر ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائےگی
وطن کی مانگ میں یقیں کی کہکشاں سجائیں گے
چراغ بن کے ہم غبارِ شب میں جگمگائیں گے
وطن کی ہر گلی میں رتجگے صبا منائے گی
وطن کی سر زمیں پر بہار مسکرائے گی بہار مسکرائے گی بہار
مسکرائے گی
چمن چمن نگر نگر ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی ہوا بھی گنگنائے گی