ہجومِ غم میں گھرا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے- ریاض حمد و نعت

ہجومِ غم میں گھرا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے
مَیں در پہ کب سے پڑا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

چراغ آنکھوں کے بجھ رہے ہیں، دعا کے ہاتھوں میں چشمِ تر ہے
مَیں چشمِ تر میں رکا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

اداس لمحوں میں جی رہا ہوں، مَیں تلخ موسم کو پی رہا ہوں
مَیں آنسوئوں سے بنا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

جہاں شگوفے سسک رہے ہیں، خزاں کے ہاتھوں میں زندگی ہے
مَیں اُس چمن میں کھلا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

مجھے حروفِ ادب کی شبنم، مجھے سحر کی ملے بشارت
مَیں لوحِ شب پر لکھا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

خنک ہوائوں کو ڈھونڈتا ہوں، میں ریگِ صحرا کی وسعتوں میں
مَیں دھوپ بن کر بچھا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

بدن کے اندر، بدن سے باہر، کئی مہینوں سے میرے آقاؐ
مَیں حشر بن کر بپا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

مجھے ستایا ہے آسماں نے، مجھے رلایا ہے اس جہاں نے
مَیں دستِ شب پر دھرا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

مَیں رزق اپنا کہاں تلاشوں کِسے پکاروں، کسے مَیں ڈھونڈوں
مَیں بارِ شب سے جھکا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

مَیں اپنا نوحہ لکھوں گا خود ہی، کتابِ ہستی کھلی ہوئی ہے
مَیں کشتِ غم میں اُگا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

مَیں حرفِ مطلب سجا کے تشنہ لبوں پہ لایا ہوں میرے آقاؐ
مَیں عمر بھر کا لٹا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

ادب کی مشعل جلا کے کب سے، حروفِ نو کی تلاش میں ہوں
مَیں کلکِ احمد رضاؒ ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

یہاں ہوائیں بھی رو رہی ہیں، دکھوں کی فصلیں اُگی ہوئی ہیں
ہدف قضا کا بنا ہوا ہوں، حضورؐ، میرا خیال رکھئے

مرے ہیں چاروں طرف مسائل، ہے روح اندر سے میری گھائل
مَیں ٹھوکروں میں پلا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

تلاشِ رزقِ ثنا ہے مجھ کو، سخنوری کی دعا ہے مجھ کو
زمیں سے اپنی، جدا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

مجھے اندھیروں نے گھیر رکھا ہے بند گلیوں کے پیچ و خم میں
ازل سے حرفِ دعا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

نہ کوئی ہمدم، نہ کوئی ساتھی، کسے مَیں رودادِ غم سنائوں
مَیں بے سہارا پڑا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

خدا بچائے خدائے زر سے، فساد و فتنے کے شور و شر سے
مَیں جھاڑیوں میں چھپا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

کہیں یہ مجھ کو جلا نہ ڈالے، جلا کے مجھ کو بجھا نہ ڈالے
مَیں آبِ زر سے ڈرا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

ہتھیلیوں پر دیے جلانے کی آرزو ہے رسولِ برحقؐ
مَیں طاقِ جاں میں بجھا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

ریاضؔ، شاعر ہوں آپؐ کا مَیں، ادب سے در پر کھڑا ہوں کب سے
یہاں مقامی بنا ہوا ہوں، حضورؐ میرا خیال رکھئے

*

اگر توفیق دے ربِّ محمدؐ تو پسِ مژگاں
مرے اندر کے انساں سے بھی نعتِ مصطفی سننا

*