میرا قلم ہے پیرہنِ رنگ و نور میں- ریاض حمد و نعت
میرا قلم ہے پیرہنِ رنگ و نور میں
کیا کیفِ لازوال ہے ذکرِ حضورؐ میں
دستِ صبا پہ رکھتا ہوں سورج نئے نئے
طیبہ کی روشنی ہے مرے لاشعور میں
لب چومتے ہیں جب بھی محمدؐ کے نام کو
حرفِ درود ہوتا ہے بین السطور میں
ممکن ہے عدل آج بھی لیکن یہ شرط ہے
فیصل ہو قول آپؐ کا جملہ امور میں
ہر آنکھ میں ہے گنبدِ خضرا سجا ہوا
منظر تمام ڈوبا ہوا ہے سرور میں
تقویٰ بنے لباسِ طہارت کہ یانبیؐ
انساں گھرا ہے آج بھی فسق و فجور میں
اعزازِ نعت گوئی ملا ہے مجھے، ریاضؔ
اترے زبان علم و ادب کے بحور میں
فردیات
ملے گی ان میں درود و سلام کی رم جھم
اٹھا کے لایا ہوں میں دل کی دھڑکنوں کے گلاب
*
فلک خوش بخت لوگوں میں ہمارا نام بھی لکھ لے
شرف حاصل ہمیں بھی اُنؐ کی ہے مدحت نگاری کا
*