تمام اشک سپردِ قلم کئے جائیں- ریاض حمد و نعت

تمام اشک سپردِ قلم کئے جائیں
کتابِ دل میں ستارے رقم کئے جائیں

نقوشِ پائے نبیؐ کو سجا کے پلکوں پر
حریمِ دیدہ و دل کو حرم کئے جائیں

رہِ مدینہ سے کرنوں کے پھول چن چن کر
اندھیرے اپنے مقدّر کے کم کئے جائیں

نکل نہ پائیں کبھی بھی حصارِ مدحت سے
ہمیشہ وقفِ ثنا عمر ہم کئے جائیں

جو شہرِ ہجرِ نبیؐ میں ہیں آرزو کے جلوس
قدم قدم پہ انہیں ہمقدم کئے جائیں

حضورؐ، ظرف ہی میرا ازل سے چھوٹا ہے
حضورؐ، آپؐ مسلسل کرم کئے جائیں

ادب کے جتنے مناظر ہیں اُنؐ کی چوکھٹ پر
ریاضؔ، چشمِ تمنا میں ضم کئے جائیں
قطعات
منگتوں کو آج تختِ سکندر نصیب ہو
حُبِّ نبیؐ کا گہرا سمندر نصیب ہو
یارب! مرے حضورؐ کے ہر اک غلام کو
آب و ہوائے شہرِ پیمبرؐ نصیب ہو

*

دستِ طلب میں بھی زرِ خیرِ کثیر ہے
صد شکر روشنی کا حوالہ ضمیر ہے
ہر امتی کے سر پہ غلامی کا تاج ہو
ہر امتی حضورؐ کا ادنیٰ سفیر ہے

*