میرے ہاتھوں پہ گھر کی بشارت بھی تحریر کر- ریاض حمد و نعت

یاخدا!
میری آنکھوں میں اشکِ روا ںکے سوا
اور کچھ بھی نہیں
نارسائی کے بادل مرے سر پہ سایہ فگن
اور محرومیوں کی بجھی راکھ سے میرا کشکول مدت سے لبریز ہے
مَیں ترے گھر کے دامانِ رحمت کو تھامے
کھڑا ہوں
میرے ہاتھوں پہ گھر کی بشارت بھی تحریر کر
میرے دامن کو اپنی عطائوں کے پھولوں سے بھر
میرے دل میں چراغوں کی لمبی قطاریں سجا
مَیں تو ہجرت کے رستے میں اُنؐ کو پکاروں گا... یا مصطفٰےؐ
یا مصطفٰےؐ
یا خدا، یا خدا، یا خدا، یا خدا
سر برہنہ ہوں میں
دے کرم کی ردا
میرے حاجت روا
یا خدا،
یا خدا!

ثلاثی

کسمپرسی کا ہے عالم زندگانی پر محیط
سانس لینے کا تکلف کر رہا ہوں آج بھی
دے مجھے محبوب کا صدقہ، مرے اچھے خدا