بندہ ہوں ترا خوئے مناجات عطا کر- ریاض حمد و نعت
سرکارؐ کے ہر نقش کی خیرات عطا کر
خوشبو میں بسے لفظ کی سوغات عطا کر
دے نعتِ پیمبرؐ کا مجھے اذنِ مسلسل
انوار میں ڈوبے ہوئے جذبات عطا کر
دولت کی ہے تقسیم غلط ہاتھوں میں مولا!
دے عدل کی زنجیر، مساوات عطا کر
صحرا ہی نہیں تشنہ ہیں بستی کی زمینیں
طیبہ کے چمن زار کی برسات عطا کر
انسان مفادات کا قیدی ہے ازل سے
توصیفِ نبیؐ کی اِسے آیات عطا کر
سجدوں کی حلاوت کے سمندر بھی مجھے دے
بندہ ہوں ترا، خوئے مناجات عطا کر