تسخیرِ کائنات کے حالات دے اِنہیں- ریاض حمد و نعت
مخمور ساعتوں کی بشارات دے انہیں
پروردگار! عدل و مساوات دے انہیں
حفظ و اماں میں رکھ میرے بچوں کو یاخدا!
امن و سکون و خیر کی سوغات دے انہیں
ان کے نصیب میں ہو چراغوں کی روشنی
خاکِ درِ حضورؐ کی خیرات دے انہیں
تفہیم روشنی کی کرے اِن کا ہر عمل
ظلماتِ شب میں نور کی برسات دے انہیں
ہر لمحہ اِن کا کوئے مدینہ میں ہو بسر
شہرِ نبیؐ کے بچوں کی عادات دے انہیں
آباء کے روز و شب سے کریں اکتسابِ فیض
ماضی کی جگمگاتی روایات دے انہیں
شب بھر فصیلِ لب پر دعا کے جلیں چراغ
مولا! ابھی سے ذوقِ مناجات دے انہیں
شاداب موسموں کو مسخر کیا کریں
دستِ ہنر میں ایسے کمالات دے انہیں
آدم کی نسل میں کریں تقسیم روشنی
انسانیت کے سارے مفادات دے انہیں
دن بھر مشقتوں کا پسینہ بنے ہدف
نورِ یقیں میں لپٹی ہوئی رات دے انہیں
پرچم مرے وطن کا اڑائیں افق افق
تسخیرِ کائنات کے حالات دے انہیں
مرنے نہ پائے آنکھ کا پانی تمام عمر
شرم و حیاء کے لاکھ حجابات دے انہیں
دامانِ آرزو میں کھلیں آگہی کے پھول
سوز و گداز و عجز کے جذبات دے انہیں