اشکوں کی سلامی- ریاض حمد و نعت
آپؐ!
شہرِ علم ہیں، یاسیدی، یا مرشدی
آپؐ!
معبودِ حقیقی کے حقیقی ہیں رسولؐ
آپؐ!
نے روشن کئے سینوں میں توحیدی چراغ
آپؐ!
کے نقشِ قدم میں روشنی ہی روشنی
آپؐ!
کا دامن بصیرت کے چراغوں کا وطن
آپؐ!
ہر تخلیق کی خلقت کا ہیں باعث بنے
آپؐ!
کی توصیف کی خاطر بنے لوح و قلم
آپؐ!
کی مدحت نگاری میرا سرمایہ تمام
آپؐ!
ارضِ جاں کے تنہا حکمراں ہیں یانبیؐ
آپؐ!
کی سیرت چراغِ رہگذر ہے تا ابد
آپؐ!
کے ہے دم قدم سے دلکشی ہی دلکشی
آپؐ!
کے انفاس کی خوشبو سے مہکے ہیں چمن
آپؐ!
کے دامانِ رحمت میں کرم کی رم جھمیں
آپؐ!
ہر تخلیق کے ہونے کی ہیں بیّن دلیل
آپؐ!
کا اسمِ گرامی راحتِ قلب و جگر
آپؐ!
کے دستِ دعا پر امن کی تحریر ہے
آپؐ!
پر رحمان اور اس کے فرشتوں کا درود
آپؐ!
پر ایمان والوں کو بھی ہے حکمِ درود
آپؐ!
کے آداب لاتے ہیں بجا ارض و سما
آپؐ!
ہی اُس کے رسولوں او رنبیوں کے امام
آپؐ!
محبوبِ خدائے آسماں ہیں بالیقین
آپؐ!
ختم المرسلیںؐ ہیں آپؐ تکمیلِ بشر
آپؐ!
نے نافذ کیا ہے عدل کا روشن نظام
آپؐ!
نے تہذیب ذہنوں کی بھی کی ہے یانبیؐ
آپؐ!
نے جڑ سے اکھاڑا جرم کے ہر پیڑ کو
آپؐ!
نے مسند جلا دی ہر کسی فرعون کی
آپؐ!
کیجے میرے اشکوں کی سلامی بھی قبول