انشا اللہ اس برس- ریاض حمد و نعت
ان شا اللہ
اس برس بھی ہو گا اشکوں سے وضو
ان شا اللہ
روشنی کھولے گی مدحت کی کتاب
ان شا اللہ
خوب بکھریں گے ثنا گوئی کے رنگ
ان شا اللہ
ذہن میں اترے گا خورشیدِ قلم
ان شا اللہ
روشنی ہو گی مرے افکار میں
ان شا اللہ
رتجگے میلاد کے ہوں گے نصیب
ان شا اللہ
خوشبوؤں کے ہاتھ پر لکھوں گا نعت
ان شا اللہ
موسمِ مدحت سے ہوں گا ہم کلام
ان شا اللہ
حمد کا پرچم کھلے گا اِس برس
ان شا اللہ
طوفِ کعبہ میں رہے گی روشنی
ان شا اللہ
ہاتھ میں ہو گا غلامی کا نصاب
ان شا اللہ
مہرباں لمحے ملیں گے اِس برس
ان شا اللہ
لب پہ ہو گا نغمۂ صلِّ علیٰ
ان شا اللہ
رقص میں آئے گا اب کے بھی قلم
ان شا اللہ
نامہ بر ہو گی خنک بادِ صبا
ان شا اللہ
چشم تر لکھے گی توصیف نبیؐ
ان شا اللہ
دل کی ہر دھڑکن کہے گی یارسولؐ
ان شا اللہ
خوشبوؤں کے ہاتھ بھیجوں گا درود
ان شا اللہ
عافیت کے پھول برسیں گے بہت
ان شا اللہ
ہو گا چانن آفتابِ نور کا
ان شا اللہ
اِس برس میری بھی ہو گی حاضری
ان شا اللہ
علم کی پوشاک دیں گے حرف کو
ان شا اللہ
آپؐ دیں گے مژدۂ ابرِ بہار
ان شا اللہ
سجدہ ریزی میں رہوں گا رات بھر
ان شا اللہ
مشکلیں آسان ہوں گی سب مری
ان شا اللہ
لاج رکھیں گے غلاموں کی حضورؐ
ان شا اللہ
امن کا تحریر ہو گا ضابطہ
ان شا اللہ
وادیٔ بطحا میں مہکیں گے گلاب
ان شا اللہ
بارشیں ہوں گی خدا کے فضل کی
ان شا اللہ
قوّتِ خیبر شکن ہو گی عطا
ان شا اللہ
اِس برس پیغام لائے گی صبا
ان شا اللہ
میں جلاؤں گا غلامی کے چراغ
ان شا اللہ
ہمقدم ہوں گے اجالوں کے ہجوم
ان شا اللہ
در گذر فرمائیں گے میرے رسولؐ
ان شا اللہ
پھول لکھوں گا لبِ اظہار پر
ان شا اللہ
ہمسفر میرے رہے گی روشنی
ان شا اللہ
اِس برس بھی دیں گے توفیق ثنا
ان شا اللہ
میں رہوں گا ہر گھڑی محوِ درود
ان شا اللہ
میں مطافِ نعت میں رکھوں گا پھول