محشر کا دن ہے سر پہ قیامت کی دھوپ ہے- رزق ثنا (1999)
محشر کا دن ہے سر پہ قیامت کی دھوپ ہے
مَیں تشنہ لب ہوں گنبدِ خضرا دکھا مجھے
محتا ج ہوں میں تیرے کرم کا مرے خدا
شہرِ نبیؐ کا آج بھی رستہ بتا مجھے
محشر کا دن ہے سر پہ قیامت کی دھوپ ہے
مَیں تشنہ لب ہوں گنبدِ خضرا دکھا مجھے
محتا ج ہوں میں تیرے کرم کا مرے خدا
شہرِ نبیؐ کا آج بھی رستہ بتا مجھے