شفاف آئنوں کے دریچوں میں لے چلو- رزق ثنا (1999)
شفاف آئنوں کے دریچوں میں لے چلو
اُس شہرِ بے مثال کی گلیوں میں لے چلو
دستار گر پڑی ہے مرے سر سے آج بھی
مجھ کو مرے حضورؐ کے قدموں میں لے چلو
شفاف آئنوں کے دریچوں میں لے چلو
اُس شہرِ بے مثال کی گلیوں میں لے چلو
دستار گر پڑی ہے مرے سر سے آج بھی
مجھ کو مرے حضورؐ کے قدموں میں لے چلو