علم کی مضبوط بنیادیں ہیں افکارِ رسولؐ- آبروئے ما (2014)
علم کی مضبوط بنیادیں ہیں افکارِ رسولؐ
قریہ قریہ زرفشاں رہتے ہیں انوارِ رسولؐ
اُنؐ کا فرمایا ہوا ہے روشنی کی انتہا
آبروئے حرفِ دانش صرف گفتارِ رسولؐ
لکھ دیا تھا روزِ اوّل، کاتبِ تقدیر نے
گرمیٔ بازارِ مدحت ہوں گے اذکارِ رسولؐ
بادشاہوں کو غلامی کی مبارک خلعیتں
ہر زمانے پر کرے گی سایہ دستارِ رسولؐ
ہر ورق پر امن کے روشن چراغوں کی بہار
پڑھ کے دیکھے عالمِ افرنگ اخبارِ رسولؐ
تابِ نظارہ کہاں سے لاؤں مَیں ربِّ کریم
خواب کے عالم میں ہی ہو جائے دیدارِ رسولؐ
منکرِ شانِ رسالت منکرِ رحمان ہے
ہر گنہ گارِ خدا ہی ہے گنہ گارِ رسولؐ
آدمی مجہول لمحوں سے الجھتا ہے، مگر
ہر تمدن کو تحفظ دے گی دیوارِ رسولؐ
الفتِ سرکارؐ ہی بنیاد ہے ایمان کی
صاف انکارِ خدا ہے صاف انکارِ رسولؐ
سر جھکائے آپؐ کے در پر رہیں لوح و قلم
بعدِ محشر بھی رہیں دونوں گرفتارِ رسولؐ
وادیٔ تشکیک سے اٹھیّں ہزاروں آندھیاں
اے خدا رکھنا مجھے دائم وفادارِ رسولؐ
بے مثال و بے مثیل و بے نظیر و باکمال
ہر بلندی کی بلندی پر ہے کردارِ رسولؐ
خالقِ کونین ہے جو مالک و مختار ہے
عشق کے بازار میں ہے خود خریدارِ رسولؐ
دامنِ صد چاک میں خاکِ شفا مانگے ریاضؔ
کسمپرسی کے ہے عالم میں جو بیمارِ رسولؐ