ماہِ عربؐ کی مشعلِ مدحت نصیب ہو- آبروئے ما (2014)
ماہِ عربؐ کی مشعلِ مدحت نصیب ہو
حسانِؓ بامراد کی سنگت نصیب ہو
تخلیقِ رنگ و بو سے بھی پہلے لکھا گیا
لوح و قلم کو انؐ کی محبت نصیب ہو
محشر کے دن بھی رشک سے دیکھے انہیں ہجوم
ہر نعت گو کو ایسی فضیلت نصیب ہو
ہر وقت یہ دعا ہے خدائے رحیم سے
سرکارِ دوجہاںؐ کی اطاعت نصیب ہو
محشر کے روز جب بھی کُھلے دفترِ عمل
آقائے محتشمؐ کی شفاعت نصیب ہو
سر پر رکھی ہوئی ہیں گناہوں کی گٹھڑیاں
چشمِ ادب کو اشکِ ندامت نصیب ہو
یارب! تمام عکس مٹا دے تُو اِس لئے
ہر آئنے کو آپؐ کی صورت نصیب ہو
محشر سے قبل جتنے بھی ادوار ہیں انہیں
سردارِ انبیاؐ، کی شریعت نصیب ہو
بعد از نماز اپنے خدا سے یہی کہا
جو بھی ملے نبیؐ کی بدولت نصیب ہو
امت کے حالِ زار پر آقاؐ کرم کی چھاں
جو چھِن چکی ہے پھر وہی عظمت نصیب ہو
دل کے ورَق پہ جھکتا چلا جائے حشر تک
میرے قلم کو ایسی عبادت نصیب ہو
گردش لہو کی تھمنے لگی ہے مرے حضورؐ
مردہ دلوں کو پھر سے حرارت نصیب ہو
میرے غریب خانے کو یا سیّدالبشرؐ
خلدِ بریں کی آج بھی نکہت نصیب ہو
یا رب! نفاذِ عدل کی توفیق دے اسے
آدم کی نسلِ نو کو بصیرت نصیب ہو
آثارِ شہرِ علم کو پڑھتا رہوں ریاضؔ
گردِ رہِ نبیؐ کی بصارت نصیب ہو