آؤ، ریاض! چاند ستارے رقم کریں- آبروئے ما (2014)
آؤ، ریاض! چاند ستارے رقم کریں
جذباتِ دلنشیں کو سپردِ قلم کریں
سردارِ کائناتؐ کے قدموں کو چوم کر
ہر حرفِ آرزو کو چراغِ حرم کریں
دل کو گداز و سوز کی مشعل کریں عطا
یادِ نبیؐ میں آج بھی آنکھوں کو نم کریں
میرِ عربؐ سے ربطِ غلامی نہیں رہا
میری بلا سے آپ بھی فکرِ عجم کریں
عشقِ نبیؐ کے لاکھوں سمندر ہیں موجزن
کافر نہیں جو اُنؐ کی محبت کو کم کریں
پروا نہیں یہ لوگ رہیں مجھ سے بد گماں
مجھ پر مرے حضورؐ کرم پر کرم کریں
انسان جل رہا ہے کڑی دھوپ میں حضورؐ
جلتی ہوئی ہواؤں کو ابرِ کرم کریں
اک دوسرے کی آنکھ کے تنکے کریں شمار
اپنا بھی احتساب کسی روز ہم کریں
لازم ہے میرے سارے قبیلوں پہ یہ، ریاضؔ
ازبر تمام آپؐ کے نقشِ قدم کریں
خورشید کو شریکِ سفر ہم کریں، ریاضؔ
مکتب میں حرفِ شر کو غبارِ عدم کریں
ہم انقلابِ نور کے داعی بنیں، ریاضؔ
لاکھوں یزید جتنا بھی چاہیں ستم کریں