ہر سمت دیکھتا ہوں مَیں انوارِ مصطفیٰؐ- آبروئے ما (2014)
ہر سمت دیکھتا ہوں میں انوارِ مصطفیٰؐ
ہے ساری کائنات چمن زارِ مصطفیٰؐ
قرآن میں ہیں اُنؐ کے محاسن لکھے ہوئے
لاریب بے مثال ہے کردارِ مصطفیٰؐ
صحرائے زندگی کی فضائے بسیط پر
سایہ کرے گا سایۂ دیوارِ مصطفیٰؐ
اُنؐ کے کرم کا ابرِ مسلسل رہا ہے ساتھ
طیبہ میں دیکھ آیا ہوں دربارِ مصطفیٰؐ
آنکھیں غبارِ شہرِ نبیؐ میں ہیں منتظِر
دیدارِ مصطفے کبھی دیدارِ مصطفیٰؐ
مکتب میں روشنی ہے اُنہیؐ کے وجود سے
ہر عِلم کی اساس ہیں اقدارِ مصطفیٰؐ
اسریٰ کی شب یہ راز کُھلا آسمان پر
ازبر ہے کائنات کو اخبارِ مصطفیٰؐ
رہتا ہے اشکبار ہمیشہ پسِ ورق
یا رب! مرے قلم کو بھی دستارِ مصطفیٰؐ
مقروض بن کے رہتے ہیں ارض و سما ریاضؔ
کیا دلرُبا ہے گرمٔی بازارِ مصطفیٰؐ