ہوش کی آنکھ جو کھولی تو ندا آئی ریاض- آبروئے ما (2014)
ہوش کی آنکھ جو کھولی تو ندا آئی ریاضؔ
اپنے اشکوں سے وضو کرکے سرِ لوح و قلم
تو بھی دن رات مرے پیارے کی مدحت کرنا
ہوش کی آنکھ جو کھولی تو ندا آئی ریاضؔ
اپنے اشکوں سے وضو کرکے سرِ لوح و قلم
تو بھی دن رات مرے پیارے کی مدحت کرنا