شفق، گلاب، دھنک، روشنی، صبا پہنچے- کائنات محو درود ہے (2017)
شفق، گلاب، دھنک، روشنی، صبا پہنچے
درِ نبیؐ پہ غلاموں کی التجا پہنچے
قیامِ حشر سے پہلے خدایا! ہر گھر میں
وفورِ نعتِ پیمبرؐ کا آئنہ پہنچے
دعا ہے قادرِ مطلق! لحد کے گوشے میں
ہمارے ساتھ غلامی کی انتہا پہنچے
ترے خلاؤں کی وسعت میں ہر طرف یارب!
مرے حضورؐ کی رحمت کا سلسلہ پہنچے
ترے حبیبِ مکرمؐ کے سب غلاموں تک
خدائے ارض و سما! خلعتِ دعا پہنچے
بڑے ادب سے درود و سلام پڑھتے ہوئے
خیال و فکر مدینے میں بار ہا پہنچے
جب آفتاب قیامت میں آگ برسائے
بہارِ خلدِ مدینہ کی یہ ہوا پہنچے
چراغِ نعت جلانے کی دیر تھی کہ ریاضؔ
کئی کروڑ ستارے گلی میں آ پہنچے