شبنم، بہار، پھول، صبا اور وطن تمام- کائنات محو درود ہے (2017)
شبنم، بہار، پھول، صبا اور وطن تمام
محوِ ثنا ہوا ہے چمن کا چمن تمام
سر چشمۂ علوم ہے مکتب حضورؐ کا
اُنؐ کے حروفِ نو پہ ہوئے فکر و فن تمام
لے کر چراغ رقص کے عالم میں ہے قلم
منظر میں جھوم اٹھّے ہیں کوہ و دمن تمام
تم بھی پڑھو درود رسالت مآبؐ پر
لوگو! شریکِ ورد ہیں سرو و سمن تمام
کتنا ہے خوش نصیب ثنا گو حضورؐ کا
طیبہ کی خاکِ پاک ہے اس کا کفن تمام
اب کہکشاں سمٹ کے دعاؤں میں آگئی
تاروں سے بھر گیا مرے اندر گگن تمام
ہر وقت ذکرِ صاحبِ لولاکؐ میں مگن
کیفِ دوام میں ہے مری انجمن تمام
یارب! درِ حضورؐ کے نقش و نگار سے
مرنے کے بعد بھی نہ ہو میری لگن تمام
کیا لے کے جاؤں گا درِ اقدس پہ مَیں ریاضؔ
بطحا کی وادیوں میں ہوا ہے سخن تمام