مدینے کے آقاؐ، مدینے کے والیؐ- کائنات محو درود ہے (2017)
مدینے کے آقاؐ، مدینے کے والیؐ
مرے ہاتھ میں ہے سلاموں کی ڈالی
مری تختیوں پر ہو کرنوں کی بارش
مری سر زمینِ قلم ہے سوالی
معطر معطر نقوشِ کفِ پا
منّور منّور ہے دربارِ عالی
حضورؐ، آپؐ کا ہر عمل روشنی ہے
حضورؐ، آپؐ کی ہر ادا ہے جمالی
شرافت کا نام و نشاں مٹ گیا ہے
ہوا ذہنِ انساں مرّوت سے خالی
ہوس صحنِ مقتل میں کب سے کھڑی ہے
غلامی کی مَیں نے سند ہے چھُپا لی
کرم ہی کرم ہی کرم یا محمدؐ
افق پر ہے امت کے زخموں کی لالی
زمانوں کی قسمت، جہانوں کی فطرت
سوائے نبیؐ کے ہے کس نے اجالی
جلے کھیت پانی کو ترسیں گے کب تک
مقدر ہمارا ہے کیا خشک سالی
فقط آپؐ کا نام ہے نامِ روشن
فقط آپؐ کی ذاتِ اقدس مثالی
دعا ہے خدا سے کہ عرش بریں میں
سلامت قلم کی رہے خوش مقالی
مرے لفظ مخمل میں لپٹے ہوئے ہیں
عطا ہو خدایا! مجھے خوش خصالی