علم و حکمت اور دانائی پہ بنیادیں اٹھیں- کائنات محو درود ہے (2017)

علم، حکمت اور دانائی پہ بنیادیں اٹھیں
ذہن انسانی میں اترے تیرا ہر نقشِ دوام
آگہی کے پھول دامن میں کھلیں لاکھوں ہزار
عاجز و مسکین بندوں پر رہے سایہ مدام