وہ خدا ہے کل جہانوں کا ہے وہ پروردگار- لامحدود (2017)
کون دیواروں کو دیتا ہے سماعت کا ہنر
کون رکھتا ہے دل و جاں میں صداقت کا ہنر
کون دیتا ہے مسافر کو مسافت کا ہنر
کون لفظوں کو عطا کرتا ہے دستارِ قلم
وہ خدا ہے، کل جہانوں کا ہے وہ پروردگار
کون بینائی کے آنکھوں میں جلاتا ہے چراغ
کون حرفِ آرزو میں بھی سجاتا ہے چراغ
کون پانی کے جزیروں پر گراتا ہے چراغ
کس کے اذنِ عام سے قائم ہے دستارِ حرم
وہ خدا ہے، کل جہانوں کا ہے وہ پروردگار
کون محنت کش کے ہاتھوں میں اگاتا ہے گلاب
کس نے کھولی ہے شریعت کے دبستان کی کتاب
کس نے رکھّا ہے جبلت میں محبت کا نصاب
کس کی عظمت کے فضائوں میں ہیں لہراتے عَلَم
وہ خدا ہے، کل جہانوں کا ہے وہ پروردگار
کس نے ہر اک لفظ کے باطن میں رکھّے ہیں علوم
کس کے حکمِ خاص کے پابند ہیں ماہ و نجوم
کس کے در پر سرنگوں ہے علم و حکمت کا ہجوم
کون تشنہ خاک پر ہے سایۂ ا برِ کرم
وہ خدا ہے کل جہانوں کا ہے وہ پروردگار