درِ حضورؐ پہ جاکر خدا سے مانگیں گے- لامحدود (2017)
لُغت کے حرفِ منور، خدا سے مانگیں گے
ورق پہ نعتِ پیمبرؐ خدا سے مانگیں گے
تمام حسن قلم کی مصوّری کے لئے
درِ حضورؐ پہ جا کر، خدا سے مانگیں گے
درود پڑھ کے اٹھائیں گے نعت کا پرچم
گلابِ شاخِ معطر، خدا سے مانگیں گے
سجے گی محفلِ نعتِ نبیؐ مدینے میں
خیال و فکر کے پیکر، خدا سے مانگیں گے
جوارِ گنبدِ خضرا کی سبز چھائوں میں
ادب سے چھوٹا سا اک گھر، خدا سے مانگیں گے
رسولِ پاکؐ کے لطفِ عمیم کی چادر
بروزِ حشر گداگر، خدا سے مانگیں گے
لکھیں گے بعدِ قیامت بھی نعت آقاؐ کی
شجر کے ساتھ سمندر، خدا سے مانگیں گے
تمام نقش مٹے جا رہے ہیں ہستی کے
چمن میں آئنے شب بھر، خدا سے مانگیں گے
مجھے حضورؐ کی رحمت ہو ڈھونڈتی جس میں
درِ نبیؐ کا وہ منظر، خدا سے مانگیں گے
بساطِ لوح و قلم پر ہے آندھیوں کا ہجوم
جمالِ گنبد اخضر، خدا سے مانگیں گے
جبین جن کی منّور ہے اُنؐ کے قدموں سے
ریاضؔ، وہ مہ و اختر، خدا سے مانگیں گے