آپؐ کے انوار کے کب ہے مماثل روشنی- تحدیث نعمت (2015)
آپؐ کے انوار کے کب ہَے مماثِل روشنی
خاکِ پا کے بھی کہاں مدِ مقابِل روشنی
سب خصائص آپؐ کے خورشیدِ علم و آگہی
سب خصائل، سب فضائل سب شمائِل روشنی
روشنی پہلے کرے اسمِ محمدؐ کا طواف
ہو گی پھر جا کر کہیں صدیوں میں کامِل روشنی
شہرِ آقاؐ کی مصَّور چاند راتوں کے طفیل
حلقۂ احبابِ طیبہ میں ہَے داخِل روشنی
جو ملی مجھ کو مواجھے کی مہکتی شام میں
وہ حیاتِ چند روزہ کا ہَے حاصِل روشنی
ہر طرف شامِ غریباں کے دھویں میں ہیں ابھی
خوف، شب، گرداب، بادل، آگ، ساحِل، روشنی
ایک مدت سے ہوا بستی کی ہَے خارش زدہ
ایک مدت سے چراغوں کی ہَے گھائِل روشنی
یانبیؐ، اپنے نقوشِ پاک کی خیرات دیں
ڈھونڈنے نکلے ہیں میرے بھی قبائِل روشنی
حَشر کے دن ہَے شفاعت کا سروں پر آفتاب
ہاں، یہی ہَے بخشش و رحمت کی حامِل روشنی
گنبدِ خضرا کو اپنی سوچ کا محور بنا
تیری جانب بھی یقیناً ہو گی مائِل روشنی
تُو دیا اپنا جلا طیبہ کی خاکِ نور سے
حل کرے گی روز و شب تیرے مسائِل روشنی
روشنی وہ بھی مدینے پاک کی، توبہ کرو
جی، کبھی ہوتی نہیں رستے میں حائِل روشنی
کیا مقدر کی بلندی سی بلندی ہَے ریاضؔ
آپؐ کے گھر کی کنیزوں میں ہَے شامِل روشنی