گدائی کا شرف حاصل سرِبازار ہے مجھ کو- تحدیث نعمت (2015)
گدائی کا شَرَف حاصل سرِ بازار ہے مجھ کو
ریاضؔ اُنؐ کی غلامی کی سند درکار ہے مجھ کو
مرے ہونٹوں نے اسمِ پاک کو چوما دمِ رخصت
عزیز از جان ذکرِ سیّدِ ابرارؐ ہَے مجھ کو
ہوس آنکھوں میں، دل میں تیرگی، اپنے گناہوں کی
کہے جاتے ہو پھر بھی حسرتِ دیدار ہے مجھ کو
محبت کو خدا کہییٔ، محمدؐ مصطفیٰؐ کہییٔ
محبت کے سوا ہر چیز سے انکار ہے مجھ کو
مَیں بے مایہ سہی اے شہرِ آوارہ کے فرزندو!
میّسر کاسۂ لب میں زرِ گفتار ہے مجھ کو
حضوری کے مراحل طے نہیں ہوتے، جہاں والو!
مگر نسبت کسی سے تو پسِ دیوار ہَے مجھ کو
ریاضؔ اپنے قلم کو چوم لوں فرطِ عقیدت سے
ریاضؔ اذنِ ثنائے احمدِ مختارؐ ہَے مجھ کو