جبیں پہ ایک بھی قطرہ نہیں ندامت کا- دبستان نو (2016)
غلیظ لوگ اُگلتے ہیں من کی تاریکی
فشارِ خوں میں ہیں نفرت کی آگ کے شعلے
ازل سے رکھتے ہیں چہروں پہ سازشی آنکھیں
جہالتوں کا کفن ہَے بریدہ جسموں پر
خمیر اِن کا تعفّن کے گھر کا دروازہ
ضمیر اِن کا جہنَّم کی آگ کا ایندھن،
بدن پہ اندھے تعصب کی آندھیوں کا ہجوم
لہو جما ہوا خارش زدہ ہتھیلی پر
قدم قدم پہ سجے مقتلوں کی خوں ریزی
کرے گا کون کسی ضابطے کی پابندی
یہ لوگ آدمؑ و حوّا کی نَسل کے قاتل
فقیہہِ شہر کی نادانیوں پہ خندہ زن
لکھی ہوئی ہَے بغاوت اِنہی کے چہروں پر
یہ لوگ آئنوں کے سامنے نہیں آتے
کھڑے ہیں کب سے عدالت میں ہتھکڑی کے بغیر
جبیں پہ ایک بھی قطرہ نہیں ندامت کا
ڈھٹائی اِن کے لبوں پر رقم ازل سے ہَے
ردائے مادرِ گیتی کو بیچنے والے
تمام فکر ہی جن کی ہَے زنگ آلودہ
خرید لیتے ہیں بازارِ مصر سے سوچیں
لہو غریب ممالک کا روز پیتے ہیں
مِرے حضورؐ کی اُمت سے بَیر ہے ان کو
یہی وہ لوگ جو تاریخ کے بھی مجرم ہیں
یہی وہ لوگ جو سفّاک موسموں کا جواز
یہی وہ لوگ جو تہذیب کا اندھیرا ہیں
یہی وہ لوگ جو گندے تمدّنوں کے نقیب
یہی وہ لوگ جو مردہ ثقافتوں کا لباس
یہی وہ لوگ جو دھبے ہیں آمریت کے
یہی وہ لوگ جو آنکھیں بھی تر نہیں رکھتے
یہی وہ لوگ جو کرتے ہیں پرورش شب کی
یہی وہ لوگ جو قیدی مفادِ زر کے ہیں
یہی وہ لوگ جو فکری مغالطے ڈالیں
خدا کا خوف ذرا بھی نہیں لٹیروں کو
نفاذِ عَدل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں
یہ ایک چہرے پہ کتنے نقاب رکھتے ہیں
غرور اِن کی جبلّت کا ایک حصّہ ہے
گھرے ہوئے ہیں تکبّر کی سلوٹوں میں بدن
زمیں پہ بردہ فروشی کی رسم کے بانی
چراغِ صدق و صفا کے اجالنے کا عمل
قلم فروش ثقافت کو راس کب آیا
شریر لوگ شرارت سے باز کب آئے
پنپتی رہتی ہَے سازش اِنہی کے دامن میں
یہ اپنی جھوٹی اَنا کی صلیب سے اتریں
نہیں، ریاضؔ یہ ممکن نہیں قیامت تک
مرے تمام قبیلے یہ غور سے سن لیں
اگر خدا پہ بھروسہ ہے، سوچ پھر کیسی؟
خلش ضمیر کی زندہ ہَے مردہ خانوں میں؟
جوارِ گنبدِ خضرا کی آرزو ہے اگر؟
تو اپنے اشک پیمبرؐ کے سامنے رکھ کر
خدا سے عہد ہَے کرنا کہ دین کی خاطر
رہِ وفا میں شہادت کے پھول رکھّیں گے
قسم حضورؐ کے افکارِ دلنشیں کی قسم
قسم حضورؐ کی پُر نور ساعتوں کی قسم
قسم حضورؐ کی شفّاف زندگی کی قسم
قسم حضورؐ کی معراجِ لامکاں کی قسم
قسم حضورؐ کے انوارِ سرمدی کی قسم
قسم حضورؐ کے روضے کی جالیوں کی قسم
قسم حضورؐ کے اوصافِ دلرُبا کی قسم
قسم حضورؐ کی ذاتِ کریم کی ہم کو
قسم حضورؐ کی نعلینِ پاک کی ہم کو
قسم حضورؐ کے حُسنِ کلام کی ہم کو
قسم حضورؐ کے ذکرِ جمیل کی ہم کو
قسم حضورؐ کے سارے علوم کی ہم کو
قسم حضورؐ کی ذاتِ رحیم کی ہم کو
قسم حضورؐ کے ہر حرفِ نور کی ہم کو
قسم حضورؐ کے اصحاب کی شجاعت کی
قسم حضورؐ کے لطف و عطا کی بارش کی
قسم حضورؐ کی گلیوں کی چاند راتوں کی
قسم حضورؐ کی نگری کے مرغزاروں کی
قسم حضورؐ کی عظمت کے آسمانوں کی
قسم حضورؐ کے اقوال کی اصابت کی
قسم حضورؐ کی عظمت کی اور شوکت کی
قسم حضورؐ کی غارِ حرا کی خلوت کی
قسم حضورؐ کے ہر انقلابِ رحمت کی
قسم حضورؐ کی ہجرت کے ریگ زاروں کی
قسم حضورؐ کے روشن جبیں گھرانے کی
قسم حضورؐ کی شفقت کی انتہاؤں کی
قسم حضورؐ کے غزوات کے شہیدوں کی
قسم حضورؐ کے دامانِ عفو و رحمت کی
قسم حضورؐ کے شہرِ ادب کے بچّوں کی
قسم حضورؐ کے انفاس کے تقدّس کی
قسم حضورؐ کے قدموں کے پاک دھووَن کی
قسم حضورؐ، کے قرآں کے تیس پاروں کی
قسم حضورؐ کے گنبد کے ہر کبوتر کی
یزیدِ وقت کے خیموں کو ہم جلا دیں گے
خدا کی رحمتِ بر حق کو پھر صدا دیں گے