مدینے کی ٹھنڈی ہوا مانگتا ہوں- دبستان نو (2016)

مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں سے کہنا
مدینے کی گلیوں کا منگتا وہ شاعر
سرِ شام روتے ہوئے کہہ رہا تھا
اڑا کر مجھے لے چلو اُنؐ کے در پر
دکھا دو کھجوروں کے پیڑوں کے جھرمٹ
دکھا دو شہنشہ کا روضہ مبارک
مضافاتِ طیبہ کی بستی دکھا دو
دکھا دو مدینے کی روشن فضائیں
دکھا دو مواجھے کا منظر سہانا
دکھا دو مجھے جالیاں وہ سنہری
دکھا دو مجھے سبز گنبد کی رونق
دکھا دو مجھے میرے آقاؐ کا منبر
دکھا دو نبی جیؐ کی مسجد کا منظر
دکھا دو وہ مسجد میں جنت کا ٹکڑا
دکھا دو ملائک فلک سے اترتے
دکھا دو مجھے نور و نکہت کی بارش
دکھا دو مجھے نقشِ پائے محمدؐ
دکھا دو احد میں شہیدوں کے مدفن
دکھا دو مجھے آسماں کے ستارے
دکھا دو نبی جیؐ کے رستے ادب سے
دکھا دو مجھے جاں نثاروں کے مسکن
دکھا دو درودوں کی رم جھم کے لشکر
دکھا دو غلاموں کی آنکھوں کے آنسو
دکھا دو مدینے کے بچوّں کے مکتب
دکھا دو فضاؤں میں اڑتے پرندے
دکھا دو مؤدب کبوتر نبیؐ کے

مدینے کی ٹھنڈی ہوا مانگتا ہوں
درِ مصطفیٰؐ کی دعا مانگتا ہوں