مجھے طیبہ کی گلیوں کا مصّور کر- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
مجھے طیبہ کی گلیوں کا مصّور کر
مرے خالق!
مجھے تخلیق کا نوری ہنر دینا
قلم دینا کہ مَیں لکھوں ترے محبوب ﷺ کی نعتیں
طلسمِ شوق کے در کھول کر مجھ کو ودیعت کر
مجھے طیبہ کی گلیوں کا مصّور کر
نگار و نقش کی دنیا نئی تخلیق کر جائوں
نئے رنگوں کی آمیزش سرِ لوح و قلم تجویز کرجائوں
مَیں ہر زائر کے نقشِ پا پہ لاکھوں آئنے رکھوں
مَیں ہر دل میں چراغِ آرزو روشن کروں، مولا!
مدینے کے افق کی روشنی ہو میرے آنگن میں
وضو اشکوں سے کرنے کی مجھے توفیق دے یارب!
مضافاتِ مدینہ میں مجھے چھوٹا سا گھر دینا
مری ہر سانس کو دینا درودِ پاک کی ٹھنڈک
ہوائے شہرِ طیبہ سے شرف دے ہمکلامی کا
در و دیوارِ طیبہ کی مؤدب آنکھ بن جائوں