ابھی جھوٹے خداؤں کی عملداری میں زندہ ہوں- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
حضور ﷺ، اب کے برس مجھ کو ملا
جو میں نے مانگا تھا
حریمِ نعت میں آقا ﷺ
چراغاں ہی چراغاں ہے
بہاراں ہی بہاراں ہے
مرے اندر کا انساں مطمئن ہے یارسول اللہ
خدا کا فضل ہی شامل رہے احوال میں میرے
مگر یہ کیا
مرے اس خارجی ماحول میں بارود پھیلا ہے
مرے باہر کا انساں مضطرب ہے
وہ کدھر جائے
حصارِ خوف میں بچے
شرارت بھی نہیں کرتے
کھلونوں سے بھی ڈرتے ہیں
زمانے بھر کی رسوائی مرے کشکول میں اتری
صبا نے خون اگلا ہے
فلک نے خون نگلا ہے
فضا بارود کو اوڑھے ہوئے آنگن میں پھرتی ہے
مجھے خارش زدہ چہروں سے لڑنا ہے قیامت تک
ابھی جھوٹے خداؤں کی عملداری میں زندہ ہوں
نبی جی ﷺ، آپ ﷺ کی رحمت
مرے آنگن کے پیڑوں پر اتر آئے
نبی جی ﷺ،
بھیج دیں فاروقِ اعظم کوسرِ مقتل
منافق لوگ اپنی گردنوں پر ناز کرتے ہیں