سرکار ﷺ- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
سرکار ﷺ، میں آنسو ہوں، سرِ شام جلا ہوں
سرکار ﷺ شبِ جبر کے صحرا میں پڑا ہوں
سرکار ﷺ میں محتاج مسلسل ہوں کرم کا
سرکار ﷺ حوادث کی چٹانوں میں گھرا ہوں
سرکار ﷺ، اندھیرا ہی اندھیرا ہے گلی میں
سرکار ﷺ، ابھی دھوپ کے جنگل میں کھڑا ہوں
سرکار ﷺ، مدّثر بھی پریشان ہے کب سے
سرکار ﷺ، غم و یاس کی تصویر بنا ہوں
سرکار ﷺ مرے صبر کا پیمان نہ چھلکے
سرکار ﷺ، میں محرومی کی مٹی سے اَٹا ہوں
سرکار ﷺ، یہ شب اشک بہانے میں ہے گذری
سرکار ﷺ، درِ خوف پہ میں جلتا رہا ہوں
سرکار ﷺ، مرا رزق کشادہ ہو زمیں پر
سرکار ﷺ، میں خود اپنے ہی ملبے پہ گرا ہوں
سرکار ﷺ، مری تشنہ لبی کا بھی مداوا
سرکار ﷺ کٹوروں میں پڑا سوکھ گیا ہوں
سرکار ﷺ میں کعبے کو دل و جاں میں بسا کر
سرکار ﷺ مدینے کی طرف چلنے لگا ہوں
سرکار ﷺ، تلافی ہو مرے گذرے دنوں کی
سرکار ﷺ، جلے عہد کی بے چین صدا ہوں
سرکار ﷺ، ہو لمحاتِ منور کی بشارت
سرکار ﷺ، میں تنہائی میں جل جل کے بجھا ہوں
سرکار ﷺ، ہوں احوال بیاں کرنے سے قاصر
سرکار ﷺ، کئی دن سے میں مرجھایا ہوا ہوں
سرکار ﷺ، مرے حق میں دعاؤں کی ہو بارش
سرکار ﷺ، ابھی اور عطاؤں کی ہو بارش