امت حصارِ غم میں کھڑی ہے مدد مدد- روشنی یا نبی ﷺ (2018)

محرومیوں کی راکھ میں لپٹی ہے زندگی
جھوٹی اَنا کی مقتلِ شب ہے سجی ہوئی
آنسو گلی گلی میں فروزاں ہیں، یارسول ﷺ
سر پیٹتی ہے بند دریچوں سے روشنی

منزل کی سمت جاتی کوئی رہگذر نہیں
عرصہ شبِ سیاہ کا کچھ مختصر نہیں
گردابِ شہ میں لاکھ ہے فتنوں کی پرورش
کشتی کے ناخداؤں کو لیکن خبر نہیں

کب شہرِ اضطراب سے اہلِ ہوس گئے
بادل لہو کے لوح و قلم پر برس گئے
آقا ﷺ ہوا کو کس نے مقفّل کیا ہے آج
پانی کی بوند بوند کو دریا ترس گئے

جذبوں پہ آج اوس پڑی ہے مدد مدد
محشر کی ایک ایک گھڑی ہے مدد مدد
پرسانِ حال کوئی بھی آقا ﷺ نہیں رہا
اُمّت حصارِ غم میں کھڑی ہے مدد مدد

خیمے غبار و گردِ شبِ ابتلا میں ہیں
پیر و جواں تمام گرفتِ قضا میں ہیں
چاروں طرف ہیں لشکری خنجر لیے ہوئے
آقا حضور ﷺ، آج بھی ہم کربلا میں ہیں