بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے- روشنی یا نبی ﷺ (2018)
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
نہیں ہم کو آتا کوئی بھی سلیقہ
ہمیں حاضری کا بتا دے طریقہ
درِ مصطفیٰ ﷺ کے سکھا دے قرینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
خدا کے فرشتے ادب سے کھڑے ہیں
ستاروں کے جھرمٹ بھی در پر پڑے ہیں
ہیں ذروں میں شامل فلک کے نگینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
وہاں سبز روضے کی تابانیاں ہیں
وہاں رحمتوں کی فراوانیاں ہیں،
خطا کار ہم امتی ہیں کمینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
وہاں روشنی سر جھکا کر ہے چلتی
علَم عاجزی کے اٹھا کر ہے چلتی
اٹھا لائیں ہم بھی کرم کے خزینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
وہاں ہر قدم پر بلندی ملے گی
کلی شاخِ دل پر سخن کی کھلے گی
وہاں ہر قدم پر ہیں بخشش کے زینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
وہاں جھولیاں سب کی بھرتے ہیں آقا ﷺ
مداوا غموں کا بھی کرتے ہیں آقا ﷺ
نبی ﷺ کی عطا کے ملیں گے دفینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے
وہاں نقشِ پائے نبی ﷺ ہیں فروزاں
وہاں ہر قدم پر ہوا ہے چراغاں
کہ آنے لگیں کہکشاں کو پسینے
کھڑے کب سے ہیں ساحلوں پر سفینے
بہار آتجھے لے چلیں ہم مدینے