نہیں لگتا مرا اب دل کہیں بھی یا رسول اللہ- مطاف نعت (2013)

نہیں لگتا مرا اب دل کہیں بھی یا رسول اللہ ﷺ
عطا ہو اپنے در پر زندگانی یا رسول اللہ ﷺ

چمن میں ہر کلی پر حبس کے موسم کا پہرا ہے
اندھیرے چھائے ہیں ہر سو اغثنی یا رسول اللہ ﷺ

بڑے طوفان میں ہم کو اتارا ناخداؤں نے
بھنور میں پھنس گئی ملت کی کشتی یا رسول اللہ ﷺ

نظر آتی نہیں صورت سنبھلنے کی کوئی آقا ﷺ
ہوئی ہے جاں بلب اب ساری بستی یا رسول اللہ ﷺ
ہوائے نفس کی خاطر یہ ایماں بیچ دیتے ہیں
یہ قرآں بیچ دیتے ہیں دہائی یا رسول اللہ ﷺ

جو ممکن ہو تو یہ شمس و قمر بھی بیچ کھائیں گے
متاعِ آخرت تو لوٹ کھائی یا رسول اللہ ﷺ

تمازت، نفسانفسی، بے حسی، اک حشر برپا ہے
غلاموں کے سروں پر کالی کملی یا رسول اللہ ﷺ

جھلس جاتے ہیں غنچے بادِ صرصر کے تھپیڑوں سے
مؤدت، رحمت و الفت کی خنکی یا رسول اللہ ﷺ

دعا ہے آپ ﷺ کے در پر پہنچ جاؤں کسی صورت
مشقّت ہے دلِ مضطر پہ اتری یا رسول اللہ ﷺ