ہے کرم اُنؐ کا کرم کے سائبانوں پر محیط- ریاض حمد و نعت

ہے کرم اُنؐ کا کرم کے سائبانوں پر محیط
نسلِ انسانی کے سارے ترجمانوں پر محیط

دست بستہ سوچ رہتی ہے درِ سرکارؐ پر
نعت کی دلکش فضا ہے سب گمانوں پر محیط

شاخِ مدحت پر چراغاں ہو رہا ہے ہر گھڑی
خوشبوئے اسمِ نبیؐ ہے گلستانوں پر محیط

کہکشاں میں روشنی بانٹیں نہ پھر تو کیا کریں
آپؐ کے نقشِ قدم ہیں کہکشاؤں پر محیط

ایک میری ہی کہانی پر نہیں چشمِ کرم
رحمتِ سرکارؐ ہے سب داستانوں پر محیط

ایک اک لمحہ مرے سرکارؐ کا مقروض ہے
خلعتِ انوار بھی ہے سب زمانوں پر محیط

آپؐ کے الطاف کی رم جھم ہے یاخیرالبشرؐ!
بارشوں میں بھیگتے اِن آشیانوں پر محیط

مجھ سے ناکارہ غلاموں پر بھی کرتے ہیں کرم
اُنؐ کے دامن کی ہے وسعت آسمانوں پر محیط

کل بھی ہوں گے دشتِ شفقت کے گھنے سائے کے پھول
قریہ قریہ ہر ولی کے آستانوں پر محیط

وہؐ خدا کا آخری پیغام لائے ہیں، ریاضؔ
ہے قلمداں آپؐ کا دونوں جہانوں پر محیط

*